وائس چانسلر پر حملہ ایک سوچے سمجھے منصوبے کا حصہ لگتا ہے جس کا مقصد جامعہ کے تعلیمی ماحول کو سبوتاژ کرنا ہے۔ اراکین مرکزی کمیٹی
اعلیٰ حکام اس واقعے کی مکمل اور غیر جانبدارانہ تحقیقات کروائیں اور اس واقعہ میں ملوث عناصر کو قانون کے مطابق سخت سزا دی جائے،اے پی ایم ایس او
اے پی ایم ایس او کی داؤد انجینئرنگ یونیورسٹی کی وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر ثمرین حسین پر حملے کی شدید مذمت
کراچی : آل پاکستان متحدہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن کی مرکزی کمیٹی کے اراکین نے داؤد انجینئرنگ یونیورسٹی کی وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر ثمرین حسین پر اسلامی جمعیت طلباء کی جانب سے کیے گئے حملے کی شدید مذمت کی ہے۔
اپنے ایک مشترکہ بیان میں اراکین مرکزی کمیٹی نے کہا کہ یہ واقعہ نہ صرف تعلیمی اداروں کی حرمت کے خلاف ہے بلکہ اس سے طلباء سیاست کے نام پر تشدد کو فروغ دینے کی خطرناک روایت قائم ہوتی ہے۔اراکین نے کہا کہ اے پی ایم ایس او سمجھتی ہے کہ تعلیمی ادارے علم، تحقیق اور برداشت کے مراکز ہوتے ہیں، نہ کہ سیاسی انتقام اور ذاتی مفادات کے اکھاڑے، افسوسناک امر یہ ہے کہ اسلامی جمعیت طلباء ماضی سے ہی تعلیمی اداروں میں خوف، جبر اور دھونس کی سیاست کو فروغ دیتی آئی ہے۔
جس کی واضح مثالیں مختلف جامعات میں ٹھنڈر اسکواڈ کے ذریعے طلباء کو ہراساں کرنا، اساتذہ کو دباؤ میں لانا اور علمی ماحول کو یرغمال بنانا شامل ہیں۔اراکین نے مزید کہا کہ وائس چانسلر پر حملہ ایک سوچے سمجھے منصوبے کا حصہ لگتا ہے جس کا مقصد جامعہ کے تعلیمی ماحول کو سبوتاژ کرنا ہے، ہم اس واقعے کو تعلیمی آزادی پر حملہ سمجھتے ہیں اور ایسے واقعات کے خلاف ہر فورم پر آواز بلند کرتے رہیں گے۔اراکین مرکزی کمیٹی نے اعلیٰ حکام سے مطالبہ کیا کہ اس واقعے کی مکمل اور غیر جانبدارانہ تحقیقات کی جائے اور ملوث عناصر کو قانون کے مطابق سخت سزا دی جائے۔
اے پی ایم ایس او تمام طلباء تنظیموں سے اپیل کرتی ہے کہ وہ اختلافات کو مکالمے اور جمہوری طریقے سے حل کریں، نہ کہ تشدد اور دھونس سے۔ تعلیمی اداروں کو سیاسی عسکریت پسندی سے پاک رکھنا ہم سب کی مشترکہ ذمہ داری ہے۔