سگریٹ نوشی پر مکمل پابندی عائد
حکومت سندھ نے ہوٹل، ریسٹورنٹ، ہسپتال، ڈسپینسری، تعلیمی اداروں اور عوامی مقامات پر سگریٹ نوشی پر مکمل پابندی عائد کردی
سگریٹ نوشی پر مکمل پابندی عائد
کراچی : حکومت سندھ نے ہوٹل، ریسٹورنٹ، ہسپتال، ڈسپینسری، تعلیمی اداروں اور عوامی مقامات پر سگریٹ نوشی پر مکمل پابندی عائد کردی۔ کسی بھی سرکاری دفاتر میں سگریٹ پینے کی اجازت نہیں ہوگی۔ سگریٹ نوشی کنٹرول کے آرڈیننس پر عمل درآمد کے لئے 16 رُکنی کمیٹی تشکیل۔
سیکریٹری محکمہ صحت کی سربراہی میں 16 رکنی صوبائی عملدرآمد اور مانیٹرنگ کمیٹی تشکیل دے دی۔ کمیٹی میں ڈائریکٹر جنرل ہیلتھ سروسز ، محکمہ داخلہ کے ایک نمائندے ، محکمہ قانون کے ایک نمائندہ شامل۔ محکمہ تعلیم محکمہ پولیس محکمہ سوشل وئلفیئر، محکمہ ٹرانسپورٹ سے ایک نمائندہ شامل۔ ڈائریکٹر جنرل سندھ فوڈ اتھارٹی ، فوکل پرسن ٹوبیکو کنٹرول فوکل پوائنٹ عالمی ادارہ صحت وفاقی وزارت ہیلتھ سروسز کمیٹی میں شامل۔

تمام ڈویزنل کمشنرز ، عالمی ادارہ صحت کا ایک نمائندہ ، ٹیکنیکل ایڈوائیزر یونین انٹرنیشنل اگینسٹ ٹی بی اور پھیپھڑوں کے امراض کمیٹی میں شامل۔ تنویر قائم خانی صوبائی کوآرڈی نیٹر ٹوبیکو کنٹرول ، محمد آفتاب احمد پروجیکٹ مئنیجر ٹوبیکو سموک فری سٹیز وفاقی وزارت ہیلتھ سروسز اور صوبائی فوکل پرسن برائے ٹوبیکو کنٹرول شامل۔
کمیٹی کو اپنی معاونت کے لئے ایک ممبر کا اضافہ کرنے کا اختیار ہوگا۔ کمیٹی کو 8 ذمہ داریاں دی گئی ہیں۔ کمیٹی کو ہر 15 روز میں سگرٹ نوشی کے خاتمہ کے قوانین پر عملدرآمد کے لئے غور کرنا ہوگا۔ تمام سرکاری افسران و ملازمین اپنے دفاتر میں سگرٹ نوشی نہ کریں۔ سگرٹ نوشی پر کنٹرول کے لئے بین المحکمہ جاتی رابطے بڑھائے جائیں۔
ممنوعہ مقامات پر سگرٹ نوشی کرنے سے سزا بھی ہوسکتی ہے اور ان سگرٹ نوشی فری علاقے ہیں وہاں سگرٹ نوشی کی قطعی اجازت نہیں ہوگی۔