رنویر الہبادیہ اور سمے رائنا تنازعہ
ایک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ہندوستان کے گوٹ لیٹنٹ کے بعد کے دور میں بہت سے متاثر کن لوگوں کے لیے بنیادی تشویش ان کی روزی روٹی کا متاثر ہونا ہے۔
رنویر الہبادیہ اور سمے رائنا تنازعہ
رنویر الہبادیہ ایک ڈیجیٹل مواد کا تخلیق کار، کاروباری اور دوسروں کو متاثر کرنے اور تعلیم دینے کا جذبہ رکھنے والا پوڈ کاسٹر ہیں۔ آج کل وہ کافی خبروں کی زینت بنے ہوئے ہیں۔ آخر ایسا ہوا کیوں؟
آج کی ڈیجیٹل دنیا میں، چکرانے والی بلندیوں کا عروج اتنا ہی تیز ہے جتنا کہ نئی گہرائیوں میں گرنا۔ ایسا ہی معاملہ یوٹیوبر رنویر الہبادیہ کا ہے۔ جس نے اپنے پوڈ کاسٹ سے کافی نام کمایا تھا۔ تاہم، سمے رائنا کے شو، انڈیاز گوٹ لیٹنٹ (آئی جی ایل) میں ان کے تبصروں کے بعد رنویر کے لیے یہ کافی مشکل وقت رہا ہے۔ جس کی وجہ سے بہت زیادہ غم و غصہ اور متعدد معاملات سامنے آئے۔ اگرچہ، سپریم کورٹ نے حال ہی میں اسے اپنا پوڈ کاسٹ دوبارہ شروع کرنے کی اجازت دی ہے، لیکن منی کنٹرول کی رپورٹ کے مطابق، چیزیں ایک جیسی نہیں ہیں۔
حالہ کہ اگر دیکھا جائے تو رنویر الہبادیہ اور سمے رائنا دونوں ہی معافی مانگ چکے ہیں لیکن لوگوں نے سوشل میڈیا پر ان کو مارنے اور ان کی فیملی کو نقصان پہنچانے کی کوشش کی۔ جس کی وجہ سے انہوں نے اپنا فون بند کررکھا ہے اور اپنے گھر پر بھی موجود نہیں ہیں۔
انڈیاز گوٹ لیٹنٹ شو ایک ایسا شو بند گیا تھا جس میں بہت ساری گالیاں اور خاص طور پر خواتین کے لئے بہت ہی زیادہ غلط بات کو پروموٹ کیا جارہا تھا۔ جس کی وجہ سے سماج میں بھی ایسا ہی ہونے لگا۔ لوگ شوز دیکھتے ہیں اور پھر اس میں کہیں ہوئی باتوں کو اپنی زندگی میں استعمال کرتے ہیں۔ جس کی وجہ سے کافی زیادہ لڑائی دیکھنے میں آئی ہے۔ بھارت میں بہت ست ایسے شوز موجود ہیں جن کی وجہ سے خواتین کا زندگی گزارنا مشکل ہوگیا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ بھارت میں بہت زیادہ تیپ ہوتے ہیں۔
فل حال رنویر الہبادیہ اور سمے رائنا تناز دونوں ہی اپنے ہی گھروں سے بےگھر ہیں اور انہوں نے سوشل میڈیا پوسٹ میں بتایا کہ وہ لوگ بھاگے نہیں ہیں اداروں کے ساتھ رابطے میں ہیں۔