Karachi Alerts News - KAN
News and Updates

پنجاب میں ہتک عزت کے نئے قانون سے عدل وا نصاف کا خون ہوگا۔ شجاع الدین شیخ

حکومتِ پنجاب سے مطالبہ کیا ہے کہ اس قانون کا از سرنو جائزہ لیا جائے

0

پنجاب میں ہتک عزت کے نئے قانون سے عدل وا نصاف کا خون ہوگا۔ شجاع الدین شیخ

لاہور: پنجاب میں ہتک عزت کے نئے قانوں سے عدل و انصاف کا خون ہوگا۔ یہ بات تنظیم اسلامی کے امیر شجاع الدین شیخ نے ایک بیان میں کہی۔ اُنہوں نے کہا کہ اس میں کوئی شک نہیں کہ کسی بھی مہذب معاشرہ میں مادر پدر آزاد تنقید کی اجازت نہیں دی جاسکتی۔ پھر یہ کہ دنیا بھر میں پرنٹ، الیکٹرانک اور سوشل میڈیا پر پھیلائی جانے والی جھوٹی خبروں اوردوسروں پر کیچڑ اچھالنے پر ہتک عزت کی کاروائی کے لیے قوانین موجود ہوتے ہیں ۔ لیکن پنجاب میں ہتک عزت کے اس نئے قانون میں ذاتی اور عوامی نقصان جیسی مبہم اصطلاحات کی آڑ لے کر حکومت اور متقدر حلقوں پر جائز تنقید کا بھی راستہ روکنے کی کوشش کی جا رہی ہے جو انتہائی تشویش ناک ہے ۔

اُنہوں نے سوال اُٹھایا کہ جب حکومت خصوصی ٹربیونلز کے ذریعے کسی بھی شخص پر ہتک عزت کا الزام لگا کر مقدمہ شروع ہونے سے قبل ہی 30 لاکھ روپے تک کا ہرجانہ ادا کرنے کا عبوری حکم نامہ جاری کرنے کی مجاز ہوگی تو عدل اور انصاف کے تقاضے کیسے پورے ہو سکیں گے؟پھر یہ کہ ٹربیونلز کے ذریعے جزا اور سزا کا ایک متوازی ڈھانچہ کھڑا کردیا جائے گا اور کسی بھی عدالت کو ٹربیونلز کی کاروائی روکنے کے لیے حکم امتناع جاری کرنے کا اختیار نہ ہوگا تو خدشہ ہے کہ یہ قانون سیاسی مقاصد کے لیے استعمال کیا جائے گا اور اس سے صحافیوں اور یوٹیوبرز کا استحصال کیا جاسکتا ہے۔ پھر یہ کہ پرنٹ، الیکٹرانک اور سوشل میڈیا پر حقائق پر مبنی ذمہ دارانہ تجزیہ دینے والے افراد اور اداروں کو بھی بدنیتی کی بنیاد پر گرفت میں لیے جانے کا اندیشہ ہے ۔

اُنہوں نے حکومتِ پنجاب سے مطالبہ کیا ہے کہ اس قانون کا از سرنو جائزہ لیا جائے اور قانون میں موجود غیر آئینی اور عدل کے تقاضوں سے منافی تمام شقوں کو حذف کیا جائے۔

Comments
Loading...